لاہو میں نگلیریا کا مریض انتقال کر گیا، 32 سالہ مصطفیٰ شفیق تن سازی کا
ٹرینرتھا،مریض کو چار دن سے سر درد اور بخار تھا۔اسے علاج کیلئے سروسز ہسپتال لایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا۔ جب مریض کے دماغ میں پانی کا ٹیسٹ کیا گیا تو اس کی رپورٹ میں نگلیریا کا انکشاف ہوا تھا۔
نگلیریا کا شکار مریض کی ہلاکت کے واقعے نے پاکستانیوں میں خوف وہراس پیدا کر دیا ہے۔ لیکن بیشتر کو نہ تو اس خطرناک بیماری کا علم ہے اور نہ پتہ ہے اس سے کس طرح بچا جا سکتا ہے۔ آئیے آپ کو نگلیریا کے بار ے میں بتاتے ہیں کہ آخر یہ بیماری کیا ہے؟۔
نیگلیریا کو برین ایٹنگ امیبا یا دماغ کو کھا جانے والی خطرناک اور جان لیوا بیماری بھی کہا جاتا ہے۔ نیگلیریا ایک جرثومہ ہے جو ناک میں پانی ڈالنے سے دماغ میں داخل ہو کر کسی بھی شخص کی موت کا باعث بن سکتا ہے۔ اس جرثومے کے دماغ میں داخل ہوتے ہی مریض کے منہ کا ذائقہ تبدیل ہو جاتا ہے، اسے الٹیاں آنے لگتی ہیں، اس کے علاوہ بخار اور شدید سر درد بھی رہنا شروع ہو جاتا ہے۔
نیگلیریا بیماری کی جانچ کیلئے خون یا ریڑھ کی ہڈی سمیت دیگر طریقوں سے ٹیسٹ لیے جاتے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس خطرناک بیماری میں مبتلا مریض کی صرف چند روز میں موت ہو جاتی ہے۔ اس کا ابھی تک کوئی علاج دریافت نہیں ہو
کا ہے۔ لیکن اگر جلد از جلد اس کی تشخیص ہوجائے تو مریض کا علاج شروع کرکے اس کی جان بچائی جا سکتی ہے۔
No comments:
Post a Comment